Download (8MB)
آسان تقریریں
طلبہ و طالبات کے لیے قرآن و حدیث سے مزین 23 تقاریر کا حسین
مرتب: مولانا و مفتى رضوان نسیم قاسمی استاد فقہ و افتاء معہد الدراسات العليا پٹنہ
صفحات: ۸۰
اشاعت : رجب ۱۴۴۵ فروری ۶۲۰۲۴
ناشر: مكتہ دار ارقم نیپال
قیمت (ہارڈ کاپی): 80 روپے
ابتدائیہ
ألحمد للّٰہ حمدا موافیا لنعمہ،مکافیا لمزیدہ،والصلوۃ والسلام علی سیدنا محمد و آلہ و صحبہ و جنودہ،أما بعد
زبان و بیان کی قوت اور تقریر و خطابت کی تاثیر کی اہمیت ہرزمانے میں مسلم رہی ہے، دلوں کی فتح یابی اور قوموں کی تسخیر کے لیے تلوار سے زیادہ زبان کی سحر طرازی،جادو بیانی،شعلہ فشانی اور خطابت کی آتش نوائی کار گر ثابت ہوئی ہے اور ہوتی آرہی ہے،نیز تاریخ کے اوراق اس حقیقت پر گواہ ہیں کہ طلاقت لسانی اور فصاحت بیانی کے سبب ہزاروں مردہ قلوب نے پل بھر میں زندگی کی نئی روشنی اور تازگی پائی، ہارون علیہ السّلام کے اعجاز بیانی و فصاحت کلامی ہی کا نتیجہ تھا کہ موسی علیہ السّلام جیسے عظیم المرتبت رسول نے رب سے کارِ نبوت میں انکی معانت کی دعا کی اور کہا کہ وَھُوَ اَفصَحُ مِنِّی۔(ہارون مجھ سے زیادہ فصیح ہیں)
حکیم الامت حضرت مولانا اشرف علی تھانوی فرماتے ہیں:
”بہ نسبت تحریر کے تقریر میں مہارت پیدا کرنے کی ضرورت ہے، کیوں کہ تحریر کا نفع خاص ہوتا ہے،یعنی صرف طلبہ اور پڑھے لکھے لوگوں کو(نفع ہوتاہے) اور تقریر کا نفع عام ہوتا ہے،جن میں خاص بھی داخل ہیں،غرض بیان کی دو صورتیں ہیں:ایک درس؛ جس کا نفع خاص طلبہ کو ہے اور ایک وعظ؛جس کا نفع عوام کو ہے، اور ان دونوں قسموں کا فائدہ اس پر موقوف ہے کہ قوتِ بیانیہ بقدر ضرورت حاصل ہو،پس ہمارے طلبہ کو اس وقت ان دونوں کی تحصیل اور مشق کی ضرورت ہے“۔
مولانا محمد طلحہ قاسمی فرماتے ہیں:
”خطابت بے حس قوموں کو چونکاتی ہے،مردہ جذبات کو جگاتی ہے،دلوں کو گرماتی ہے،حوصلوں کو بڑھاتی ہے،دکھ میں تسکین دیتی ہے،مشکل میں استقلال سکھاتی ہے،بگڑے ہوئے اخلاق کو سنوارتی ہے،گری ہوئی قوموں کو ابھارتی ہے،عوام کے جمگھٹوں کو پرکیف،غم و مسرت کی محفلوں کو کامیاب اور دینی و سیاسی جلسوں کو پرتکلف بناتی ہے“۔
تقریر و خطابت کی اسی اہمیت و افادیت کے پیش نظر فن تقریروخطابت پر آئے دن مختصر و مطول کتابیں لکھی جارہی ہیں اور ہزارہا کتابیں شائع ہوکر مقبول عام بھی ہوچکی ہیں،ان میں سے ہرکتاب کی کوئی نہ کوئی امتیازی خصوصیت اور انفرادی حیثیت ضرورہوتی ہے، کسی کتاب میں الفاظ کا بہاؤ،جملوں کی بندش، تعبیرات کا انوکھا پن، تشبیہات کی دلکشی ہوتی ہے، تو کسی میں بر محل اشعار کا برتاؤ اور اندازِ تحریر کی دلکشی، اسلوبِ نگارش کا بانکپن اور طرزِ بیان کی جدت۔
جب بھی کوئی شخص قلم اٹھاتا ہے تواس کے پس منظر ایک مقصد اور ہدف ہوتا ہے اوروہ اسی معیار کے مطابق اپنی کتاب مرتب کرتا ہے،پیش نظر کتاب”آسان تقریریں“کی تصنیف و تالیف کا بھی ایک نہایت اہم مقصد ہے اور میں نے اسی مقصد کو پیش نظر رکھ کر مشمولہ تقاریر لکھی ہیں، میرا مقصد کسی بھی موضوع سے متعلق قرآن و حدیث کی مختلف صفحات میں بکھرے مضامین کو مرتب انداز میں طلباء مدارس کے سامنے پیش کرنا ہے،تاکہ ان کی ذہنی و فکری تربیت ہوسکے اور تقریر کی شکل میں ایک علمی خزانہ،و فکری سرمایہ بھی ان کے ذہن و دماغ میں محفوظ ہوجائے اور جب وہ اپنا ذہن ٹٹولیں تو خود کو الفاظ و تراکیب اور محاورات و تشبیہات کی جھاڑیوں کے درمیان الجھا ہوا نہ پائیں، بلکہ ساتھ ساتھ ایک قیمتی جوہر بھی ہاتھ لگے،البتہ زبان و ادب کو بھی ملحوظ خاطر رکھا گیا ہے اور اپنی بساط بھر کوشش کی گئی ہے کہ تحریر شستہ و شگفتہ ہو، تاکہ شائقین ادب کے ذوق کو ٹھیس نہ پہنچے،چنانچہ کتاب آپ دیدہ وران علم و ادب اور صاحبان فکر ونظر کے سامنے ہے،آپ میزان رکھیں،ترازو لائیں اور ناپیں تولیں اور بتائیں کہ میں اپنے مقصد میں کس حد تک کامیاب ہوا ہوں؟ یہ آپ کا کام ہے، آپ ہی اس کا فیصلہ کریں گے۔
اخیر میں اس موقع پر میرا رواں رواں مالک قلم کے سامنے سجدہ ریز ہے جس کی توفیق سے لکھنے کی ہمت پاتا ہوں، اور پھر شکر گزار ہوں اپنے اساتذۂ کرام،والدین، مخلص دوست و احباب اور تمام معاونین بالخصوص مفتی یوسف ضیاء قاسمی اور مفتی ذاکر حسین صحرائی کاجن کی دعائیں اور نیک خواہشات ہمیشہ میرے شامل حال رہتی ہیں، اللہ تعالی ان تمام حضرات کو اپنے شایان شان بدلہ عطا فرمائے،نیز اپنے قارئین سے عرض ہے کہ میرے لئے یہ دعا ضرور کریں کہ خدا اِس بندۂ عاجز سے بھی دین کی کوئی ایسی خدمت لے لے جو اِس کے لیے توشہئ آخرت اور روز قیامت باعث نجات ہو۔
مفتی رضوان نسیم قاسمی
استاذ فقه و افتاء معہد الدراسات العلیا پھلواری شریف پٹنہ
انڈین نمبر: 8986305186
نیپالی نمبر: 9809191037
فیس بکی دوست باخبر رہنے کے لئے ہمارا فیس بک پیج فالوو کرسکتے ہیں۔ شکریہ۔