Download (2MB)
فقہ شریعت کی فہم سلیم
دین اسلام پر عمل کے معاملے میں امت مسلمہ کے متوارث طرز عمل کا خلاصہ ، عہد نبوی سے علوم شرعیہ کے منتقل ہونے کی مختصر اور جامع تاریخ ، فقہ کیا ہے ؟ ، استنباطات مجتہدین اور دین اسلام کے درمیان فرق و فاصلہ کے جدید تصور کا مفصل جائزہ ، شرعی احکام کی درجہ بندی کا پس منظر ، فروعی اختلافات کی شرعی حیثیت ، دین کی نقل صحیح میں محدثین کا کردار ، قرآن وسنت کی فہم صیح میں فقہائے کرام کی وجہ امتیاز ، مسجد میں خواتین کی باجماعت نماز اور منشائے شریعت ، دور نبوی میں خواتین کی تعلیم و تربیت کے نظام کی ایک جھلک، ان جیسے اہم عنوان پر اکابر دیوبند اور دوسرے محقق علماء کی تصریح کی روشنی میں ایک مفصل تحریر
مرتب : مفتی محمد مصعب خادم دار الافتاء، دارالعلوم دیوبند
اشاعت دوم: صفر ۱۴۴۵ھ مطابق ستمبر ۲۰۲۳ء
صفحات: ۲۵۶
ناشر: مکتبہ علم و فقہ دیوبند
پیش نظر کتاب: ”فقہ ؛ شریعت کی فہم سلیم“ گرامی قدر جناب مولانا مفتی محمد مصعب صاحب زید علمہ کی نئی تصنیف ہے جس کا محرک اور پس منظر مسجد میں خواتین کی باجماعت نماز کے مسئلے کے عنوان سے پھیلائی جارہی غلط فہمیوں کا ایک اصولی جائزہ پیش کرکے اس نوعیت کے مسائل پر غور و خوض کے لیے صحیح نہج پیش کرنا ہے، اس کے لیے مولف موصوف نے پہلے دین اسلام پر عمل کے معاملے میں امت مسلمہ کے متوارث طرز عمل کا خلاصہ پیش کرتے ہوئے اُن جدید نظریات کی نشاندہی کی ہے جن سے فقہ اسلامی اور مجتہدین کے استنباطات پر زد پڑتی ہے، پھر اکابر دیوبند: حضرت گنگوہی، حضرت نانوتوی ، حضرت شیخ الہند ، حضرت تھانوی رحمہم اللہ اور دوسرے اساطین علم کی تصریحات کی روشنی میں فقہ کی حقیقت کو بھر پور انداز میں اجاگر کیا ہے ، اس کے بعد شرعی احکام کی درجہ بندی کا پس منظر اور فروعی اختلافات کی حیثیت پر کلام کرتے ہوئے دین کی نقل صحیح میں محدثین کا کردار اور قرآن و سنت کی فہم صحیح میں فقہائے کرام کی وجہ امتیاز پر احتیاط کے ساتھ روشنی ڈالی ہے ، پھر دور نبوی سے علوم شرعیہ کے منتقل ہونے کی جامع تاریخ ذکر کی ہے جس کے تحت شریعت میں عمل متوارث کی اہمیت و حجیت پر بصیرت افروز کلام کیا ہے جو اس کتاب کا ایک اہم جزء ہے اور آخر میں خواتین کی مسجد میں باجماعت نماز کے مسئلے پر متقدمین و متاخرین اور اپنے اکابر کی تصریحات کا شاندار خلاصہ ذکر کرنے کے بعد دور نبوی میں رائج خواتین کی تعلیم و تربیت کے نظام کو پیش کیا ہے۔
میں نے پورے مسودہ کو حرفا حرفا بہت دقت اور گہرائی سے پڑھا ہے، کافی دنوں کے بعد اتنی دلچسپی اور گہرائی کے ساتھ کسی کتاب کی نظر ثانی کا موقع ملا، ورق ورق پر مولف موصوف کے لیے دل سے دعائیں نکلتی رہیں، پوری تحریر مواد سے پر اور وسیع و عمیق مطالعہ کا ثمرہ ہے، اپنے اکابر کی تصانیف کو کھنگال کر ایسے اقتباسات تسلسل کے ساتھ پیش کیے گئے ہیں کہ اب اس موضوع پر مزید کچھ کہنے کی گنجائش باقی نہیں رہ جاتی ہے اور یہ حقیقت بھی خوب آشکارا ہوتی ہے کہ اکابر علمائے دیوبند کا فہم دین خیر القرون کے مزاج و ذوق سے سب سے زیادہ قریب ہے، چنندہ اقتباسات اور اُن پر کیے گئے جاندار تبصرے مولف کی ذہانت و فطانت اور وسعت علمی پر شاہد ہیں، مزید بر آں کتاب کی زبان سنجیدہ، تعبیر میں احتیاط ، اسلوب علمی اور دلچسپ ہے ، امید ہے کہ یہ کتاب طالبین حق کے لیے دین و شریعت کے صحیح فہم میں مشعل راہ بنے گی انشاء اللہ ۔
احقر اس اہم کتاب کی تالیف پر عزیز گرامی مولانا مفتی محمد مصعب صاحب زید فضلہ کو دلی مبارکبار پیش کرتا ہے اور دعا گو ہے کہ اللہ تعالی اکابر کے علوم سے مزید شغف عطا فرمائے اور دنیا اور آخرت میں اس کی برکتوں سے نوازے اور اس اہم کاوش کو قبولیت عطا فرما کر مزید علمی کاموں کی توفیق دے، آمین۔
حضرت مولانا مفتی ابوالقاسم نعمانی دامت برکاتہم مہتمم و شیخ الحدیث دار العلوم دیوبند