Khawateen ke Deeni Masail aur Unka Hal By Maulana Muhammad Yusuf Ludhianvi خواتین کے دینی مسائل اور ان کا حل

 

Read Online

Khawateen ke Deeni Masail aur Unka Hal By Maulana Muhammad Yusuf Ludhianvi خواتین کے دینی مسائل اور ان کا حل

Download (6MB)

Link 1     Link 2

خواتین کے دینی مسائل اور ان کا حل
از افادات: شہید اسلام حضرت مولانا محمد یوسف لدھیانوی
ترتیب: مولانا محمد زبیر طاہر
صفحات: ۵۴۷

طبع اول: نومبر 2013
ناشر: مکتبه لدھیانوی کراچی

علمائے امت نے ہر دور میں عورتوں کی اسلامی تعلیم و تربیت اور ان میں حقوق و فرائض کا شعور پیدا کرنے کے لئے قرآن وسنت کی روشنی میں کتب تصنیف کی ہیں۔ عصر حاضر میں بھی اس موضوع پر ہر زبان میں خاطر خواہ لٹریچر موجود ہے، جس سے احکام خداوندی اور منشائے نبوی کے مطابق زندگی گزارنے کا طریقہ معلوم کیا جا سکتا ہے۔ حضرت اقدس مولانا محمد یوسف لدھیانوی شہیدر نور اللہ مرقدہ نے ۱۹۷۸ء میں روزنامہ جنگ کراچی کے اسلامی صفحہ اقرا میں فقہی کالم  آپ کے مسائل اور ان کا حل لکھنا شروع کیا تو عوام الناس میں اس کالم کی زبردست پذیرائی ہوئی۔ تشنگان علوم نبوت نے اپنی علمی پیاس بجھانے کے لئے اس چشمہ فیض سے فیضیاب ہونا شروع کیا علمی حلقوں میں بھی اس سلسلہ کو خوب سراہا گیا ۔ مسلسل ۲۲ سال تک حضرت لدھیانوی شہید نے مختلف موضوعات پر بلا مبالغہ لاکھوں خطوط کے فقہی، تحقیقی، عام فہم اور تسلی بخش جوابات مرحمت فرمائے اور افراد امت مسلمہ کی دینی و مذہبی راہنمائی فرمائی۔
مستفتیان میں ان خواتین کی غالب اکثریت تھی جو اپنے نجی مسائل و معاملات اپنی فطری شرم و حیا کی بنا پر کسی دار الافتاء میں جا کر پوچھنے میں حجاب محسوس کرتی تھیں۔ اب انہیں اخبار یا براہ راست ڈاک کے ذریعے اپنے مسائل کا اطمینان بخش جواب موصول ہونے لگا۔ حضرت کا انداز تحریر نہایت آسان، عام فہم اور مصلحانہ و مشفقانہ تھا، اس لئے حضرت شہید مسئلہ کی شرعی حیثیت بیان کرنے کے ساتھ ساتھ مخلصانہ مشوروں اور نصائح سے بھی نوازتے تھے۔ سوال و جواب کے اس سلسلہ کو “آپ کے مسائل اور ان کا حل” کے نام سے دس جلدوں میں شائع کیا جا چکا ہے، جن میں سے خواتین سے متعلق تمام سوالات و جوابات کو خواتین کی سہولت کے پیش نظر علیحدہ کر کے “خواتین کے دینی مسائل اور ان کا حل” کے نام سے یہ کتاب تیار کی گئی ہے۔

   

  فیس بکی دوست باخبر رہنے کے لئے ہمارا فیس بک پیج فالوو کرسکتے ہیں۔ شکریہ۔

آپ کی رائے یا تبصرہ