Download (5MB)
نور القمر فی توضیح نزہۃ النظر شرح نخبۃ الفکر
از قلم: مولانا حبیب الرحمن اعظمی استاذ حدیث دارالعلوم دیوبند
صفحات: ۲۶۲
ناشر: مرکز دعوة و تحقیق دیو بند ، سہارنپور
ابتدائیہ
عمدة المحدثین ، خاتم الحفاظ ، امام احمد بن علی معروف بہ ابن حجر عسقلانی، متولد ۷۷۳ – متوفی ۸۵۲ھ کی معروف و مشہور تصنیف “نخبۃ الفکر، مع نزہۃ النظر” موصوف کی ان تصانیف میں سے ہے جو خود ان کی نظر میں خاص اہمیت کی حامل تھی، اور اس پر انہیں یک گونہ ناز تھا۔
واقعہ بھی یہی ہے کہ یہ کتاب اپنی ترتیب اور اختصار کے باوجود اصول حدیث کے اہم و ضروری مسائل کے احصاء کے لحاظ سے اپنی نظیر آپ ہے، اسی بناء پر علمی حلقوں میں کم و بیش اسے و ہی قبول عام حاصل ہوا جو حافظ ابن الصلاح کے معروف بلند پایہ متن علوم الحدیث معروف بہ مقدمہ ابن الصلاح کو حاصل ہے؛ بلکہ اگر یہ کہا جائے کہ اس کے منصہ شہود پر آجانے کے بعد مقدمہ ابن الصلاح کی پہلی جیسی انفرادیت و مرکزیت قائم نہیں رہی تو یہ بیجا مبالغہ نہیں بلکہ واقعۃ حال کا اظہار و بیان ہوگا، ذلك فضل الله”.
ہمارے یہاں مروجہ نصاب تعلیم میں فن اصول حدیث کی ابتداء نزہتہ النظر ہی سے ہوتی ہے، اس لئے یہ کتاب اپنی منفردانہ اور انوکھی دل نشیں ترتیب کے با وصف فن سے یکسر نا بلند ہونے کی وجہ سے طلبہ کی گرفت میں نہیں آتی، بالخصوص شرح میں جا بجا ذیلی مباحث کے اضافے نے کتاب کو نو آموز طلبہ کے لئے ایک حد تک بھول بھلیاں بنا دیا ہے۔ متن میں مذکور مسائل کے درمیان ان مباحث کے کے آجانے سے (اگرچہ یہ متن ہی سے متعلق ہو متعلق ہوتے ہیں) عام طور پر طلبہ فہم مسائل میں ذہنی انتشار کے شکار ہو جاتے ہیں، اصحاب درس علماء ان کی اس پریشاں ذہنی کو محسوس کرتے ہیں اور اس کے ازالے کی اپنے طور پر تدبیریں بھی کرتے ہیں لیکن اساتذہ کی ان تدابیر سے طلبہ کا ایک خاص طبقہ ہی فائدہ اٹھا پاتا ہے، کتاب کے حواشی و شروح سے اگر چہ اس گتھی کو سلجھایا جا سکتا ہے، لیکن یہ شروح و حواشی عام طور پر عربی زبان میں ہیں جن سے آج کے دور میں طلبہ کا بھر پور استفادہ کارے دارد۔
مشكوة المصابیح کے درس کے ساتھ نزہتہ النظر“ کا درس بھی ایک عرصہ تک بندہ سے متعلق رہا اس زمانہ میں طلبہ کا یہ اصرار رہا کہ درس ہی کے انداز پر اردو میں اس کی شرح مرتب کر دی جائے تو عام طلبہ کو ہم کتاب میں بڑی سہولت ہو جائے گی، بندہ ان کے اس اصرار کو یہ کہہ کر ٹالتا رہا کہ درس کی تقریر اچھی طرح ضبط کر لی جائے تو یہ مشکل آسان ہو جائے گی اس لئے مستقل کسی شرح کی ضرورت نہیں ہے لیکن ان کا اصرار بدستور اپنی جگہ قائم رہا، پھر بعض وہ احباب جو اس وقت بحمد الله درس و تدریس کی خدمت پر فائز ہیں انھوں نے بھی اس کی خواہش ظاہر کی اور اس شدومد کے ساتھ کہ میں اسے ٹال نہ سکا اور اللہ کا نام لے کر اپنے علم و فہم کے مطابق یہ کام شروع کر دیا جو درمیان میں بعض عوائق کے پیش آجانے کے باوجود بفضلہ تعالی پورا ہو گیا، اب یہ اردو شرح مسمی بہ “نور القمر” طلبہ علوم کی خدمت میں پیش کی جارہی ہے، خدا کرے کہ یہ شرح طلبہ کی مشکل کے حل میں مفید ثابت ہو تو بندہ اپنے حق میں اسے خوش بختی و سعادت سمجھے گا وما ذلك على الله بعزيز. الحمد لله على عونه وتوفيقه وصلى الله على سيدنا محمد وعلى آله وصحبه وسلم تسليماً كثيرا۔ مؤلف
فیس بکی دوست باخبر رہنے کے لئے ہمارا فیس بک پیج فالوو کرسکتے ہیں۔ شکریہ۔